2017
ہمیں دھوکہ دینے کے لیے اعتماد حاصل کرنا
ایک- ہمیں دھوکہ دینے کے لیے اعتماد حاصل کرنا
2017 میں، ہماری کمپنی نے تیلی ٹریڈرز، کرشی کرپا اور مسٹر دیو کمار ٹکر ڈی کے سے واقفیت حاصل کی، اور 2017 اور 2018 میں، ہم نے ان کمپنیوں کے ساتھ تقریباً 0,000 1,960,00 ملین ڈالر کی چند بار میں لین دین کی۔ یہ کمپنیاں ہم سے اورکئی دیگر ایرانی کمپنیوں کے ساتھ کاروبار کر رہے تھے۔ ان کمپنیوں کی طرف سے ہمیں جتنے بھی فنڈز موصول ہوئے وہ سب ابتدائی طور پر ڈالر میں اور ہماری فیکٹری کے دروازے پر کیش میں تھے، اور ان چند لین دین کے دوران، کوئی مسئلہ یا غلط حساب نہیں تھا، یہاں تک کہ بعض صورتوں میں، ان کمپنیوں نے معاہدے کی رقم وصول کرنے سے پہلے ادا کردی۔ کھجور کی کھیپ ہم ادا کرتے تھے اس لیے ہمیں ان کمپنیوں پر پورا بھروسہ تھا۔
جدول 1- فراڈ کرنے والی کمپنیوں اور ان میں ذمہ دار افراد کے نام R نام کمپنی
نام شخص
1 Krishi Kripa
Aditya Chirimar
2 United Traders
Farid Teli & Saad Teli
3 Teli Traders
Farid Teli & Saad Teli
4 Variety Impex
Sunil Kumar
5 Galaxy Export
Viral Shaileshbhai Tanna
6 Dates Kingdom
Devkumar Takkar DK
Teli Traders info in hindustanyellowpages.in website
2018
زیادہ اعتماد کو راغب کرنا
دو-زیادہ اعتماد کو راغب کرنا
2018 میں، ڈیٹس کنگڈم سے مسٹر دیو کمار ٹکر ڈی کے کی کمپنی، جس نے فیکٹری کے دروازے پر اپنی پچھلی نقد خریداری اور نقد ادائیگیوں سے ہماری کمپنی کا اعتماد حاصل کیا تھا۔
تیلی ٹریڈرز یونائیٹڈ ٹریڈرز کے فرید تیلی اور سعد تیلی نام کے دو لوگوں نے ہمیں مذکورہ کمپنیوں کو ہندوستان میں کھجور کے بڑے درآمد کنندہ اور بیچنے والے کے طور پر متعارف کرایا۔
مسٹر دیو کمار ٹکر پر اپنے اعتماد کے مطابق، ہم نے اسےاور دوسری متذکرہ کمپنی کو ہندوستان میں کھجور کے بڑے تاجروں کی صورت میں مکمل طور پر قبول کر لیا اور انہوں نے ہماری فیکٹری میں کچھ نقد خریداری کی، جس کی تصاویر بھی موجود ہیں۔ فرید تیلی اور ڈی کے آرڈرز لا رہے تھے اور ایران میں مجھے ادائیگی کر رہے تھے۔
میری تحقیق سے مجھے پتہ چلا کہ وہ ہندوستان میں بھی غیر قانونی طور پر اپنا کاروبار کرتے ہیں، اور نقد خرید کر منی لانڈرنگ کا سہارا لیتے ہیں اور فرار ہو جاتے ہیں۔
Devkumar's Facebook Account
2019-2020
ایک بڑے گھوٹالے کا آغاز
تین- ایک بڑے گھوٹالے کا آغاز
2019 میں، تین کمپنیوں، ٹیلی ٹریڈرز، یونائیٹڈ ٹریڈرز، کرشی کرپا نے ایک دوسرے کے تعاون سے ہم سے مختلف خصوصیات کی کھجور کے 27 کنٹینرز کا آرڈر دیا اور ہم نے انہیں بھیج دیا۔ مال کو حاصل کرنے کے بعد ان لوگوں نے بہت اصرار کیا کہ ہم ہندوستان آجائیں مال کے حاصل کرنے کے بعد اس کی قیمت کو زیادہ سے زیادہ دو مہینے کے اندر ادا کرنے کا ہمارے درمیان معاہدہ ہوا تھا۔
ہم بھی ان کے اصرار پر ہندوستان گئے جب ہم ہندوستان گئے تو فرید تیلی اور ان کے بیٹے سعد تیلی نے دیو کمار کے ساتھ 14.01.2020 کو ہم سے ملاقات میں زیادہ اعتماد حاصل کرنے کی پوری کوشش کی ۔ جب ہم نے جو مال بھیجا تھا اس کے پیسے کی ادائیگی کے سلسلے میں ان سے درخواست کی، انہوں نے اعلان کیا کہ ہمارے برانڈ (گلڈا) کی ہندوستانی مارکیٹ میں بہت مانگ تھی، لیکن چونکہ ہندوستان میں اسے کریڈٹ پر فروخت کیا جاتا ہے، اس لیے انہوں نے مجھے یقین دلایا کہ تمام مال گراہکوں کو فروخت کر دیا گیا ہے اور جلد ہی اس کی وصولی کرکے ہماری ادائیگی کریں گے اور اس بہانے انہوں نے ہم سے مزید کھجوریں بھیجنے کو کہا تو انہوں نے ہم سے مزید 23 کنٹینرز مانگے۔ہندوستان میں کھجوروں کی بہت زیادہ مانگ تھی، انہوں نے اپنا دفتر دکھا کر ہمارا حتمی اعتماد حاصل کرنے کی کوشش بھی کی جو کہ اے پی ایم سی مارکیٹ واشی کےاندر ہی تھا-
ان کمپنیوں پر ہمارے اعتماد کے مطابق، ہم نے ان کو مطلوبہ مال کو لوڈ کرکے بھیج دیا، اور انہوں نے وصول کنندہ کے طور پر ورائٹی امپیکس اور گلیکسی ایکسپورٹس کے ناموں کا اعلان کیا۔ کہ دستاویزات ان کے نام پر جاری کئے جائیں، اس حکم نامے پر میرے اور میری اہلیہ فرید تیلی دیو کمار سعد تیلی نے دستخط کیے تھے، جسے آپ اس کے بقیہ حصے میں دیکھ سکتے ہیں۔
لوڈنگ اور ترسیل کے بعد ہمارے درمیان رابطے کے مطابق تقریباً 10 دن بعد، پوری کھیپ ان کو موصول ہوئی، اور اس سیکشن کے جاری رہنے کی دستاویزات دیکھی جا سکتی ہیں۔ ہمارے لین دین کے دوران انہوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ کارگو کے آنے کے بعد 40 دن کے اندر حتمی ادائیگی کر دی جائے گی لیکن وہ مختلف وجوہات کی بنا پر اس ادائیگی کو ملتوی کرتے رہے جن میں سے ایک اہم وجہ کورونا کے پھیلاؤ کی وجہ سے کسٹمز اور درآمدات کا لاک ڈاؤن ہے۔ اس میں ہندوستان تھا۔ اس کے بعد، ہم نے ان لوگوں کی طرف سے پیسے کی عدم ادائیگی کے لئے نئے اقدام شروع کیے
مثال کے طور پر، انہوں نے اعتراف کیا کہ کسی وجہ سے وہ ٹیکس ادا کرنے سے بچنے کے لیے معاہدے کی رقم نقد ادا کرنا چاہتے ہیں۔
Download Full Scanned Documents(259 Pages): Click here.
2020
قونصل خانے کے ذریعے شکایت
چار- قونصل خانے کے ذریعے شکایت
آخر کار، جب انہوں نے تقریباً 6 ماہ تک ہمیں رقم نہ دی، تو میں نے ممبئی میں ایرانی قونصل خانے کے ذریعے مسٹر علی خانی کے قونصلیٹ جنرل کو شکایت درج کروائی، میں نے ظاہر کیا کہ اکتوبر 2020 میں، میری اور میری اہلیہ کی ملاقات ہوئی تھی۔ فرید تیلی اور سعد تیلی نے 12.10.2020 کو قرضہ کی رقم کا کچھ حصہ ادا کرنے کا فیصلہ کیا تھا لیکن چند روز بعد ایک میٹنگ ہوئی اور میٹنگ کے مندرجات اور ادائیگی کی آخری تاریخ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔جسےانہوں نے مکمل طور پر رد کر دیا۔
Download Full Scanned Documents(259 Pages): Click here.
2020
نوی ممبئی پولیس کے ذریعے شکایت
پانچ- نوی ممبئی پولیس کے ذریعے شکایت
ہم نے اپنی شکایت کی پیروی کے لیے ہندوستانی پولیس سے رابطہ کیا اور اپنی شکایت نوی ممبئی پولیس کو جمع کرائی۔ فیصلہ ہوا کہ 14 دن کے اندر پولیس اس کیس کی پیروی کرے گی، لیکن بہت ہی عجیب طریقے سے ہمیں کوئی اطلاع نہیں دی گئی۔
ایک بار پھر، ایک اور سوال میرے لیے لا جواب رہا، کیا نئی ممبئی پولیس نے میرے معاملے میں منصفانہ سلوک کیا یا کسی وجہ سے ہندوستانی تاجروں کا ساتھ دیا؟ کیوں؟
Download Full Scanned Documents(259 Pages): Click here.
Download the Police Complaint document: Click here.
2020-2021
جبل علی پورٹ، دبئی میں دستاویزات کی جعلسازی
چھ- جبل علی پورٹ، دبئی میں دستاویزات کی جعلسازی
کچھ عرصے کے بعد ہمیں ایرانی قونصل خانے سے ایک ای میل بھیجا گیا جس میں بتایا گیا کہ فرید تیلی اور سعد تیلی نے متحدہ عرب امارات میں الکبیرہ جنرل ٹریڈنگ ایل ایل سی کے تعاون سے جعلی دستاویزات تیار کی ہیں تاکہ یہ ظاہر کیا جا سکے کہ ان کا اصل تعلق جبل علی، یو اے ای سے تھا۔ نہ یہ کہ ایران ۔ یہ دستاویزات ہندوستانی حکومت کے لیے بھی واضح اور مخصوص ہیں۔ مثال کے طور پر، ان کمپنیوں کی جانب سے ایرانی قونصل خانے میں جمع کرائے گئے لیڈنگ کے بلوں میں یہ بات بالکل واضح ہے کہ یہ بل آف لیڈنگ جعلی ہیں اور ان کا موازنہ آسانی سے بل آف لیڈنگ کی تعداد اور اصل کنٹینر کی تعداد سے کیا جا سکتا ہے۔ اور ان افراد کی جانب سے اصل سرٹیفکیٹ فراہم کرنے میں ناکامی بھی ایک وجہ ہے۔ان کے جھوٹے دعوؤں پر مزید کوئی بات نہیں
عجیب بات یہ تھی کہ سعد تیلی، فرید تیلی کے ذریعہ فراہم کردہ ماسٹر کی جعلییت نئی ممبئی پولیس کو بہت واضح تھی، لیکن وہ خاموش رہے اور کچھ نہیں کیا۔ ایران چیمبر آف کامرس جو کہ ایک سرکاری ادارہ ہے، نے بھی اس کیس کے حوالے سے مکمل تفصیلات کے ساتھ نام جاری کیے ہیں۔
لہٰذا تمام منسلک دستاویزات کا تجزیہ کرنے سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ یہ کارگو ایران سے ہندوستان کے لئے لدا ہوا ہے۔
جیسا کہ اس لنک میں دیکھا گیا ہے، الکبیرہ جنرل ٹریڈنگ ایل ایل سی کے سب سے بڑے کاروباری شراکت داروں میں سے ایک GALAXY EXPORTS ہے۔ یہ دستاویز ان دھوکہ دہی کرنے والی کمپنیوں کے کنکشن اور اس میں ملوث ہونے کی وضاحت کرتی ہے۔ نیز، ہمارے علاوہ، اس کمپنی نے ایران میں بہت سی کمپنیوں جیسے عرشہ تاندیس مہر اوفغ، تانین مہراد پردیسان اور روحام تجرات سبز استارا کمپنی کے ساتھ دھوکہ دہی کی ہے۔
Download Full Scanned Documents(259 Pages): Click here.
2022
دیگر دستاویزات اور نتائج
سات-دیگر دستاویزات اور نتائج
ان رپورٹس میں منسلک دستاویزات اور دستاویزات کے تجزیے سے پتہ چلتا ہے کہ فرید تیلی، سعد تیلی دیو کمار مذکورہ کمپنیوں کا انتظام کرتے ہیں اور یہ سب اس کیس میں ملوث ہیں۔ میرے مترجم اور دیو کمار کے ساتھ ایک آڈیو فائل بھی دستیاب ہے کہ یہ تعاون اوران کمپنیوں کی قیادت کو ثابت کرتا ہے۔
نیز، مجھے اپنے ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ فرید تیلی اور اس کے ساتھیوں کے ایک قریبی رشتہ دار اور عمران تیلی نامی ڈی کے کو انڈین ریونیو ڈیپارٹمنٹ (DRI) نے گرفتار کیا ہے جو ہندوستان ٹائمز کے صفحہ پر بھی موجود ہے۔
To see the original news about Imran Teli on the official website of Hindustan News , click here .
Download Full Scanned Documents(259 Pages): Click here.
Download the Police Complaint document: Click here.
2023
ہم کس سے مدد کی توقع رکھتے ہیں؟
نو-ہم کس سے مدد کی توقع رکھتے ہیں؟
میں ان تمام لوگوں سے التجا کرتا ہوں جو انصاف کی راہ پر گامزن ہیں اور ہندوستان میں بدعنوانی کے خلاف جدوجہد کر رہے ہیں کہ وہ میرے کیس کو سنبھالیں اور اس بدعنوانی کے خلاف لڑیں جس نے ہندوستان کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے تاکہ ہندوستان کے عظیم سیاسی اور روحانی پیشوا کا لازوال نام ہو۔ ہندوستان اور ہندوستان کا خوبصورت ملک معاشرے میں ہوگا۔انٹرنیشنل کو داغدار نہ کریں۔
واقعات کی اس تفصیل اور اس کی مکمل دستاویزات کی ایک کاپی ان افراد اور مراکز کو بھیجی جائے گی۔: